مئی 12, 2024
زمین ایک طاقتورشمسی طوفان کا سامنا کر رہی ہے،پاکستان پرکوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے،سپارکو

ہماری تازہ ترین اپ ڈیٹس کے لئے ہمیں واٹس ایپ پر فالو کریں!

دو دہائیوں میں اب تک کا سب سے طاقت ور شمسی طوفان زمین سے ٹکرا گیا، امریکا، برطانیہ، جرمنی، سوئٹزرلینڈ میں روشنی کے حیرت انگیز نظارے دیکھے گئے۔نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن کے اسپیس ویدر پریڈیکشن سینٹر کے مطابق 10 مئی کو مقامی وقت کے مطابق شام 4 بجے کے قریب طاقت ور شمسی طوفان زمین سے ٹکرایا۔شمسی طوفان کے زمین سے ٹکرانے کے سبب زمین پر آنیوالی مقناطیسی لہروں سے قطب شمالی کی روشنیاں جنوب تک پھیل گئیں۔برطانیہ، آسٹریلیا سمیت مختلف ممالک میں آسمان پر سبز اور جامنی رنگ نمایاں ہوگئے، شہریوں نے بھی دلفریب منظر کو کیمرے کی آنکھ میں قید کرلیا۔دوسری جانب پاکستان اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) اپسیش سائنسز کے ڈائریکٹر محمد ایاز امین نے کہا ہے کہ گزشتہ 21 برسوں میں اب تک کا سب سے طاقتور ترین شمسی طوفان زمین سے ٹکرایا تاہم پاکستان میں کسی قسم کے تیکنیکی اثرات مشاہدے میں نہیں آئے۔ ڈائریکٹر اسپارکو اسپیس سائنسز محمد ایاز امین نے زمین سے ٹکرانے والے شمسی طوفان پر میڈیا کو بریفنگ کے دوران کہا کہ 10 مئی کو امریکا اور ملحقہ علاقوں میں رنگین روشنی دیکھی گئی، اس شمسی طوفان کے اثرات کو اٹلانٹا اور جنوبی افریقہ تک دیکھا گیا۔انہوں نے کہا کہ مقناطیسی طوفان کے اثرات کی سپارکو میں نگرانی کی جا رہی ہے، ایاز امین نے کہا کہ ارورا کے پیچھے کرونا ماس اجیکشن کہلاتا ہے۔ کرونا ماس اجیکشن کمیونی کیشن آلات کو متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپارکو نے جب اس کو ریکارڈ کیا تو اس کی شدت بہت اوپر جاچکی تھی۔سپارکو حکام کے مطابق گزشتہ 21 برسوں میں اب تک کا سب سے طاقتور ترین شمسی طوفان تھا جو زمین سے ٹکرایا، جس کے سبب سیٹلائٹس اور پاور گرڈز میں خلل پیدا ہوا۔انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل 2003 میں آنے والے شمسی طوفان کے باعث سویڈن میں بلیک آؤٹ ہوگیا تھا جبکہ جنوبی افریقہ میں بجلی فراہمی کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا تھا، موجودہ سولر سائیکل 25 درجے سے اوپر ہے لہٰذا شمسی سرگرمیوں کے متعدد شدید حالات پیدا ہو رہے ہیں۔ایاز امین کے مطابق تمام ویلیوز کو سائنسی انڈیکس میں درج کیا گیا اور اس کا درجہ 9 شمار ہوا جو بہت بلند سطح ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلائی اسٹیشنوں کی مدار میں موجود تنصیبات کے ساتھ پروازیں بھی متاثر ہوسکتی ہیں، مقناطیسی لہریں 16 مئی تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ ایاز امین کے مطابق سپارکو میں 24 گھنٹے نگرانی کے آلات نصب کیے گئے ہیں۔ تمام اسٹیشنز سے ڈیٹا کراچی کے مرکز میں آ رہا ہے جس کا لمحہ بہ لمحہ تجزیہ جاری ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ہمارے سیٹلائٹ کی صحت اور معیار بہت بہتر ہے، جی فائیو کیٹیگری کے مقناطیسی طوفان کی شدت انتہا پر جا کر کم ہو رہی ہے۔ ایاز امین کے مطابق اب تک پاکستان میں اس کے کوئی تکنیکی اثرات سامنے نہیں آئے۔
متعلقہ خبریں
What to Watch

Samaa News
Watch Samaa News Live streaming online on Tapmad TV – Samaa TV is the first news channel in the country, broadcasting live news from...

Tensports
Catch all the action on ten sports live — your ultimate destination for cricket, football, wrestling, tennis, and more ...

Al Jazeera
Watch AL JAZEERA Live HD Stream online on tapmad TV. Al Jazeera is the English language, Qatari television news channel, headquartered...