1. Home
  2. Blogs
  3. News

ستمبر 7, 2024

نیب ترامیم غیرآئینی ہیں، اپنی چوریاں معاف کروا کر قوم سے کہتے ہیں قربانیاں دو، عمران خان

نیب ترامیم غیرآئینی ہیں، اپنی چوریاں معاف کروا کر قوم سے کہتے ہیں قربانیاں دو، عمران خان
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے قوانین میں حالیہ ترامیم کی مذمت کرتے ہوئے انہیں غیر آئینی اور تباہی کا راستہ قرار دیا ہے۔اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ نیب ترامیم تباہی کا راستہ ہے، ملک اشرافیہ کے قبضے میں ہے، چھوٹی سی اشرافیہ نے اربوں کے کیس معاف کروا لیے ہیں نیب ترامیم آئین کے بھی خلاف ہیں، دنیا کی کسی پارلیمنٹ میں ایسا نہیں ہوا کہ قانون پاس کروا کر چوری معاف کروائی گئی ہو۔عمران خان نے کہا کہ نیب نے 1999ء سے 2017ء تک صرف 290 ارب روپے اکٹھے کیے اور ہمارے ساڑھے 3 سال میں نیب نے 480 ارب روپے اکٹھے کیے، ہمارے دور حکومت میں نیب نے ابھی مزید 1100 ارب روپے اکٹھے کرنے تھے گزشتہ ایک سال میں نیب نے صرف ڈیڑھ کروڑ روپے اکٹھے کیے اپنی چوریاں معاف کروا کر قوم کو کہا جاتا ہے کہ قربانیاں دو، یہاں اڈیالہ جیل میں سیکڑوں قیدی 50 ہزار روپے سے ایک لاکھ روپے تک کے مچلکے اور جرمانے جمع نہ کروائے جانے کے باعث قید ہیں۔عمران خان نے کہا کہ نیب ترامیم کے ذریعے انھوں نے خود کو بڑی چھوٹ دے دی ہے، قانون سے بالاتر لوگ ہمیشہ بچ جاتے ہیں، یہ ملک انقلاب کی جانب بڑھ رہا ہے پہلے مشرف اور اس کے بعد جنرل (ر) باجوہ نے ان کو این ار او دیا، میرے دور میں نیب جنرل باجوہ کے ماتحت تھا، جسٹس (ر) جاوید اقبال نے بتایا تھا کہ زرداری اور شریف فیملی کے اربوں کے ریفرنسز ہیں مگر جنرل باجوہ کاروائی نہیں کرنے دے رہے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کے ماتحت کرکے نیب کو خود مختار، آزاد ادارہ بنایا جائے، میں نے نیب کے کسی تفتیشی آفیسر کو دھمکی نہیں دی میں نے کہا تھا کہ چیئرمین نیب، تفتیشی افیسر، وعدہ معاف گواہوں پر کیس کروں گا تاکہ یہ آئندہ لوگوں کو انتقام کا نشانہ نہ بناسکیں، میں نیب کے خلاف عدالت جانا چاہتا ہوں تاکہ نیب کے لوگوں کو بھی خوف ہو۔عمران خان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے نفرتیں کم کرنے کا بیان دیا، مودبانہ بات کرتا ہوں کہ نفرتیں آپ کی وجہ سے ہیں، نفرت تو آپ کی طرف سے کم ہونی چاہیے۔سابق وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ وائٹ کالر کرائم کے دفاع کے لیے این آر او ٹو ہوچکا ہے۔ یہاں جس نے چوری کرنی ہو وہ اسٹیبلشمنٹ یا آرمی چیف عاصم منیر کے ساتھ مل جائے سارے کیسز معاف ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کو کھلی چھوٹ دے دی گئی اب اسے کوئی نہیں روک سکتا، محسن نقوی کے پانچ ملین ڈالر بیرون ملک پڑے ہیں، مریم نواز چار مےفیئر فلیٹس کی مالکن ہے، حسن نواز نے ٹی وی پر بھی تسلیم کیا، شہباز شریف کے 5 اور آصف علی زرداری کے 8 ریفرنس ختم ہوئے، فریال تالپور کی دبئی لیکس میں 5 جائیدادیں سامنے آئیں، نیب ترامیم کے ذریعے وائٹ کالر کرائم کو این آر او دے دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ نہیں بیٹھتے، کیسے بیٹھیں، انہوں نے الیکشن میں ڈاکا مارا ہے، ان کے ساتھ کیسے بات کریں گے؟، اس ملک کو انصاف کی ضرورت ہے ڈنڈے کی نہیں، ہم بھیڑ بکریاں نہیں انسان ہیں انصاف ہوتا ہے تو امن آتا ہے۔عمران خان نےمزید کہا کہ انہوں نے 22اگست کا جلسہ منسوخ کرنے کے لیے منتیں کیں، پھر 8ستمبر کے جلسے کے لیےیقین دلایا، اور اب یہی راستے بند کررہے ہیں۔ پارٹی کو واضح ہدایات جاری کردی ہیں کہ جو مرضی کرلیں جلسہ ضرور ہوگا، پوری قوم سے اپیل کرتا ہوں حقیقی آزادی کے لیے کل نکلیں۔

متعلقہ خبریں