1. Home
  2. Blogs
  3. News

اکتوبر 6, 2024

ساری رات خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں ہی تھا، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا منظرعام پرآگئے

ساری رات خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں ہی تھا، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا منظرعام پرآگئے
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور خیبر پختونخوا اسمبلی پہنچ گئے۔ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی اچانک خیبر پختونخوا اسمبلی پہنچے جہاں انہوں نے اراکین اسمبلی سے مصافحہ کیا ، اس موقع پر پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی نے نعرے بازی بھی کی ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد سے لاپتا ہونے والے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور منظر عام پر آگئے، اور صوبائی اسمبلی میں پہنچ گئے ہیں۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اسمبلی میں پہنچتے ہی اپنے خطاب میں کہا کہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں،عمران خان پورے پاکستان اور نسلوں کی جنگ لڑ رہا ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو ختم کرنے کے لیے یہ سارے اکھٹے ہوئے اور ہماری پارٹی پر حملہ کیا ، ہم سے پہلے پارٹی کا نشان لیا گیا پھر ان سے پارٹی چھوڑوائی گئی ، پھر الیکشن کمپین نہیں کرنے دی گئی،ان کا کہنا تھا پورے پاکستان کی عوام کو سلام پیش کرتا ہوں،مجھے اپنے ہاوس پر فخر ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہمیں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی، میں پوچھتا ہوں کیا یہ ملک کسی کے باپ کا ہے۔انہوں نے کہاکہ میں پاکستان کے عوام کو عمران خان کے ساتھ کھڑے ہونے پر سلام پیش کرتا ہوں،علی امین گنڈاپور نے کہاکہ ہمیں شہر سے باہر جلسے کی اجازت دی جارہی ہے، ہماری حکومت نے مولانا فضل الرحمان نے دھرنا دیا مگر ہم نے نہیں روکا۔انہوں نے کہاکہ ہم نے مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت مانگی تو مویشی منڈی میں جلسے کی اجازت دی گئی۔علی امین گنڈاپور نے کہاکہ اسلام آباد کی طرف جاتے ہوئے ہمیں راستے میں جگہ جگہ روکا گیا اور راستے بند کیے گئے تھے مگر اس کے باوجود ہم ڈی چوک میں پہنچے۔ یہ کیوں گھبراتے ہیں،ہم پر الزام لگاتے ہیں کہ ہم امن پسند نہیں،ہماری پارٹی پر حملہ کرنے والے روز ایکسپوز ہورہے ہیں،ہم سوا 5 بجے کالا شاہ کاکو پہنچ گئے،ہمیں 7 جگہوں پر روکا گیا،ہم وقت پر پہنچ گئے تھے چیک کریں، پتھر گڑھ پر بدترین شیلنگ کی گئی ، کے پی ہاوس خیبر پختونخوا ہاوس کی ملکیت ہے۔ آئی جی اسلام آباد کنٹینرز لگا کر رینجرز کے ساتھ کھڑے تھے ،یہ سوچ رہے تھے نہیں جاسکیں گے،ڈی چوک پر پہنچنے کا کہا تھا وہاں پر پہنچے ، ایک ایک کلو میٹر پر کنٹینرز اور گڑھے تھے،کس چیز کی ایف آئی آر ، کیا جرم کیا تھا میں نے؟خیبر پختونخوا ہاوس پر بلوایا گیا اور شیلنگ کی گئی۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ان کی جرات کیسی ہوئی خیبر حکومت کو ہاتھ لگانے کی، اگر مجھے گرفتار کرنا چاہتے ہو تو میں کھڑا ہوں، کے پی ہاؤس ہماری ملکیت ہے، یہ کے پی ہاؤس کی ایک ایک چیز بنائیں گے اور معافی مانگیں گے، آئی جی پولیس کے خلاف ایف آئی آر کرائیں گے اور آئی جی اسمبلی میں معافی مانگے گا۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وفاقی حکومت سن لے میں رات اسلام آباد میں ہی تھا ، آئی جی اسلام آباد کو فلور پر معافی مانگنی ہوگی جس نے بھی کے پی ہاوس میں توڑ پھوڑ کی وہ معافی مانگے،ان کا کہنا تھا کہ میری گاڑی لے گئے میرے گارڈ لے گئے،خیبر پختونخوا ہاوس پر دھاوا بولاگیا توڑ پھوڑ کی گئی،آئی جی اسلام آباد کے خلاف مقدمہ درج کروائیں گے،ہمارے ٹیکس پر یہ سرکاری غنڈا بنا ہوا ہے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئی جی نے کے پی ہاوس کی توڑ پھوڑ وہ معافی مانگے اور دوبارہ تعمیر بھی کرکے دے ،سارے ثبوت موجود ہیں سرکاری گاڑیاں توڑی گئیں،انہوں نے مزید کہا کہ گورنر راج کا تجزبہ بھی کرلو ، دھمکیوں سے نہیں ڈرتا ،نااہل کرنا ہے کر لو پھر آجاوں گا،اس وقت میں علی امین نہٰں صوبے کا مینڈیٹ ہوں،کسی نے گرفتار نہیں کیا رات بھر کے پی ہاوس میں تھا،اسلام آباد پولیس کی کارکردگی دیکھیں میں ساری رات وہاں تھا لیکن انہیں نہیں ملا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں اور اداروں سے کہتا ہوں کہ اصلاح کر لو ،ہم اپنی بے عزتی کا بدلہ لیں گے ،بانی پی ٹی آئی نے ٹھیک کہا تھا ہم غلامی نہیں مانتے ،ایک شخص کے لیے قانون بناتے ہیں 25 کروڑ عوام کا نہیں سوچتے ،آئی جی اسلام آباد کو کہتا ہوں گرفتار کرنا ہے تو کرلے میں یہاں کھڑا ہوں،جنگ تم نے شروع کی اسے ختم ہم کریں گے،میں پاکستان کے لیے مذاکرات کرنے کو تیار ہوں،ہمارے سینے حاضر ہیں مر جائیں گے ، غلامی قبول نہیں کریں گے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ جس نے پارٹی چھوڑ دی وہ 9 مئی والے نہیں، برے وقت میں چھوڑنے والا غدار ہے۔

متعلقہ خبریں