1. Home
  2. Blogs
  3. News

ستمبر 18, 2024

آئینی ترمیم 3امپائروں کو توسیع دینے کے لیےہورہی ہے، عمران خان

آئینی ترمیم 3امپائروں کو توسیع دینے کے لیےہورہی ہے، عمران خان
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم تین امپائرز کو توسیع دینے کے لیے ہورہی ہے، قاضی فائز عیسیٰ راستے سے ہٹ گیا تو نو مئی اور فراڈ الیکشن کی تحقیقات کھل جائیں گی۔اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم اس لئے ہورہی ہے کیونکہ انھوں نے چار امپائرز کو ساتھ ملاکر کھیلا اور پھر بھی ہار گئے، آئینی ترمیم تین امپائروں کو توسیع دینے کے لیے کرنی پڑ رہی ہے، ان امپائرز میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور چیف الیکشن کمشنر شامل ہیں اور توسیع اس لیے دی جارہی ہے تاکہ فراڈ الیکشن کو تحفظ دے سکیں۔انہوں نے کہا کہ مجھ پر 140 کیس نو مئی سے پہلے ہو چکے تھے، مجھ پر دو قاتلانہ حملے بھی ہو چکے تھے پارٹی ختم نہیں ہو رہی تھی اسی لیے نو مئی کیا گیا، قاضی فائز عیسیٰ ایک سال سے نومئی کی جوڈیشل انکوائری نہیں ہونے دے رہا، انہیں ڈر ہے کہ نیا چیف جسٹس آیا تو نو مئی کی تحقیقات کرائے گا، نو مئی جس نے کروایا وہی اس کا اصل ذمہ دار ہے۔عمران خان کا کہناتھا کہ پارٹی کو کرش کرنے کے بعد آٹھ فروری کا الیکشن کروایا گیا، 8 فروری کو جو انقلاب آیا وہ ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا، آٹھ فروری کو پی ٹی آئی بغیر لڑے جیت گئی، نواز شریف نے تو فتح کی تقریر تیار کر رکھی تھی، یاسمین راشد جیل میں ہوتے ہوئے بھی جیت چکی تھی، نواز شریف کو 74 ہزار ووٹ ڈلوائے گئے، آٹھ ماہ گزر چکے ہیں الیکشن ٹریبیونل کیوں کام نہیں کر رہے۔بانی پی آئی آئی نے مزید کہا کہ تین چیف جسٹس نے حمود الرحمن کمیشن رپورٹ بنائی تھی، حمود الرحمن کمیشن رپورٹ کہتی ہے کہ یحییٰ خان نے اپنی طاقت کو بچانے کے لیے جمہوریت کا جنازہ نکالا، اپنی طاقت بچانے کے لیے ملک کو آج دوبارہ اس نہج پر لایا جا رہا ہے۔عمران خان نےکہا کہ قانون کی بالادستی کو ختم کیا جا رہا ہے، قانون کی بالادستی کے بغیر سرمایہ کاری نہیں آسکتی کیوں کہ آپس میں جڑے ہوئے ہیں، اسی طرح سیاسی استحکام کے بغیر معیشت مستحکم نہیں ہو سکتی لیکن آج صورتحال یہ ہے کہ پاکستان کا موازنہ میانمار سے ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 4 ہزار پاکستانی کمپنیوں نے دبئی چیمبر میں رجسٹریشن کروائی ہے، پیسہ ملک سے باہر جا رہا ہے، چین کی ترقی میں بیرون ملک مقیم چینی شہریوں نے سرمایہ کاری کی تھی۔عمران خان نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی اثاثہ ہیں، قرضوں کی دلدل سے نکالنے کے لیے ان کی سرمایہ کاری اہم ہے مگر بیرون ملک مقیم پاکستانی قانون کی بالادستی نہ ہونے کی وجہ سے سرمایہ کاری نہیں کر رہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف، آصف زرداری اور محسن نقوی سمیت تمام بڑے لوگوں کے پیسے بیرون ملک پڑے ہیں، فراڈ حکومت کی وجہ سے بھی بیرون ملک مقیم پاکستانی سرمایہ کاری نہیں کر رہے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک کو اصلاحات کی ضرورت ہے پاکستان اس کے بغیر دلدل سے نہیں نکل سکتا، اصلاحات کے ذریعے خرچ کو کم اور آمدنی کو بڑھانا ہوتا ہے، 8 ماہ ہونے کو ہیں حکومت نے کتنی ریفارمز کی اور کتنے اخراجات کم کیے۔عمران خان نے مزید کہا کہ یہ حکومت این ار او کی پیداوار ہے، حکومت سے نہ خرچ کم ہونے ہیں اور نہ سرمایہ کاری بڑھنی ہے، بڑے لوگوں پر بوجھ ڈال نہیں سکتے کیونکہ وہاں مافیا بیٹھے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ صرف سپریم کورٹ سے لوگوں کو امیدیں ہیں اس کو بھی تباہ کیا جارہا ہے، ماتحت عدلیہ اور پولیس پر کسی کو اعتماد نہیں رہا، لاہور میں پی ٹی آئی کا جلسہ روکنے کے لیے پکڑ دھکڑ شروع کر دی گئی ہے، جو بھی ہو جائے لاہور کا جلسہ کریں گے، قوم کو پیغام دیتا ہوں کہ لاہور کے جلسے میں کشتیاں جلا کر نکلیں۔

متعلقہ خبریں