1. Home
  2. Blogs
  3. News

اکتوبر 4, 2024

مشترکہ دشمن اسرائیل کیخلاف امت مسلمہ کومتحد ہونا ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای

مشترکہ دشمن اسرائیل کیخلاف امت مسلمہ کومتحد ہونا ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے نماز جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے زور دیا کہ ہر ملک کو جارحیت کے خلاف دفاع کا حق حاصل ہے، فلسطینی حق پر ہیں اور ہم ان کے ساتھ ہیں، مسلمان ممالک کو متحد ہونا ہوگا۔تفصیلات کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے آج 5 سال بعد تہران کی مرکزی امام خمینی مسجد میں نمازِ جمعہ کا خطبہ دیا ہے اور نماز کی امامت کرائی ہے۔امام خمینی مسجد میں نماز ِجمعہ سے کئی گھنٹے پہلے ہی عوام کا رش لگ گیا، ایرانی عوام اپنے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ کا خطبہ سننے اور ان کی اقتداء میں نمازِ جمعہ ادا کرنے بڑی تعداد میں پہنچ گئے۔آیت اللّٰہ خامنہ ای نے نمازِ جمعہ کے خطبے میں مسلم اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان مظلوم لوگوں کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کریں، مسلمان قوموں کو افغانستان سے یمن، ایران سے غزہ اور لبنان تک دفاعی لائن بنانا ہو گی۔آیت اللہ خامنہ ای نے سورہ العصر تلاوت کی اور حق پر صبر اور استقامت کے ساتھ ڈٹے رہنے کی اہمیت پر زور دیا۔ جہاد کی اہمیت بیان کی اور کرہ ارض پر اسلامی نظام کو عافیت کا واحد راستہ قرار دیا۔ایران کے سپریم لیڈر نے امریکا اور اسرائیل کو امت مسلمہ کا مشترکہ دشمن قرار دیا اور مسلم اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان اتحاد اور اتفاق کے ساتھ طاغوتی قوتوں کا مقابلہ کریں اور مظلوموں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ قرآن کا درس ہے کہ مسلم اقوام متحد رہیں، اسرائیل تمام مسلمانوں کا مشترکہ دشمن ہے، فلسطینی حق پر ہیں اور ہم فلسطینیوں کے ساتھ ہیں۔ آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ اگر مسلمان ایک دوسرے کا خیال رکھيں تو اللہ ان پر رحمت نازل کرے گا۔ دشمن کی پالیسی اس کے بر خلاف ہے اور انہوں نے ہمیشہ مسلمانوں میں اختلافات پیدا کیا ہے اور آج بھی کر رہے ہیںانہوں نے مزید کہا کہ ایرانی قوم کے دشمن وہی ہیں جو فلسطین کے دشمن ہیں، لبنان کے دشمن ہیں، عراق کے دشمن ہیں، شام و مصر کے دشمن ہيں۔ ہمارے دشمن الگ الگ حملے کرتے ہيں لیکن حکم سب کو ایک ہی جگہ سے ملتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرئیل نے کوئی پیش قدمی کی تو ہم اسرائیل کو جواب دینے میں تاخیر نہیں کرینگے اور نہ ہی جلدی کریں گے، جس طرٖح 7اکتوبر کا حملہ جائز تھا اسی طرح ایران کا اسرائیل پر حملہ جائز ہے۔ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ اس خطبے کی مخاطب پوری دنیائے اسلام ہے، ملت عزیز لبنان اور فلسطین سے خاص خطاب ہے، سید حسن نصر اللہ کی شہادت عظیم فقدان ہے، سید حسن نصر اللہ کا جسم ہمارے درمیان سے جاچکا، ان کی روح اور انکا نظریہ آج بھی ہمارے درمیان موجود ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطینیوں کے حقوق سلب کررہا ہے، بے گناہ شہریوں کو شہید کررہا ہے۔ اسرائیل قتل و غارت اور عام شہریوں کے قتل کے ذریعے جیتنے کا ڈرامہ کر رہا ہے۔ اسرائیل کبھی یہ جنگ نہیں جیت سکے گا، اسرائیلی جرائم اسے صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے۔

متعلقہ خبریں