1. Home
  2. Blogs
  3. News

دسمبر 21, 2024

فوجی تنصیب پر حملے کے الزام کا کیس فوجی جج کیسے سن سکتا ہے؟سردار لطیفہ کھوسہ

فوجی تنصیب پر حملے کے الزام کا کیس فوجی جج کیسے سن سکتا ہے؟سردار لطیفہ کھوسہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی کو فوجی عدالتوں میں پیش کیاگیا تو یہ بہت برا دن ہوگا۔اسلام آباد میں سردار لطیف کھوسہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو فوجی عدالتوں کے سامنے پیش کرنے کا منصوبہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کو فوجی عدالتوں میں پیش کیا گیا تو یہ بہت برا دن ہوگا۔ جو ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ ہوا ہم ابھی تک اس سے نکل نہیں سکے۔انہوں نے کہا کہ مقتدرہ سے اپیل کرتا ہوں ایسا مت کریں پوری دنیا میں ہمارا مذاق بنے گا، اس ملک میں رہنے والوں کو ریوڑ سمجھنا بند کیا جائے، ہمیں ختم کرنے کی ناکام کوشش نہ کریں آپ نہیں کر سکیں گے، فوجی عدالتوں سے سزائوں کے باوجود ہم مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کی ڈیڈ لائن دی ہے جسے وہ بڑھا بھی سکتے ہیں، ہم پاکستان کی فلاح کیلئے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں تاہم ابھی تک حکومت نے مذاکرات سے متعلق کوئی رابطہ نہیں کیا۔اس موقع پرگفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما لطیف کھوسہ کاکہناتھا کہ فوجی تنصیب پر حملے کے الزام کا کیس ہے تو فوجی جج کیسے سن سکتا ہے؟لطیف کھوسہ نے کہاکہ فوجی عدالت نے 25 افراد کے مقدمات کے فیصلے سنائے جوغیرآئینی اور غیرقانونی ہیں، اس اپیل کا کیا مقصد ہے اگر اس کے زیرسماعت ہونے پربھی فیصلے ہوجائیں جنہیں سزائیں ملی ہیں کم از کم خلاصی تو ملی اب وہ جیل جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ابھی تک کسی کو رہا نہیں کیا گیا، فوجی تنصیب پر حملے کا الزام ہے تو فوجی جج کیسے کیس سن سکتا ہے، فوجی عدالتیں اپنے ملازمین کی ڈسپلن پر کارروائی کرسکتی ہیں لیکن فوجی عدالتیں سویلینز کا ٹرائل نہیں کرسکتیں۔لطیف کھوسہ کا کہنا تھاکہ عدلیہ کو 26 ویں ترمیم کے ذریعے تابع کرنے کی کوشش کی گئی، سپریم کورٹ کی فل کورٹ 26ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ کرے اور سپریم کورٹ کا اس اپیل میں حتمی فیصلہ انتہائی اہم ہوگا۔خیال رہے کہ سانحہ 9 مئی میں ملوث 25 مجرمان کو فوجی عدالتوں کی جانب سے سزائیں سنا دی گئی ہیں۔ مجرمان کو 2 سے 10 سال تک قید بامشقت کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔

متعلقہ خبریں