1. Home
  2. Blogs
  3. News

اکتوبر 22, 2024

آئی سی جےنے 26ویں آئینی ترمیم عدلیہ کی آزادی پر کاری ضرب قرار دیدی

آئی سی جےنے 26ویں آئینی ترمیم عدلیہ کی آزادی پر کاری ضرب قرار دیدی
انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹس (آئی سی جے)نے 26ویں آئینی ترمیم عدلیہ کی آزادی پر کاری ضرب قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کے ذریعے پاکستان کے عدالتی نظام کے ڈھانچے خاص طور پر سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے حوالے سے اہم ادارہ جاتی تبدیلیاں کی گئی ہیں، 26 ویں آئینی ترمیم عدالتی آزادی، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ایک دھچکا ہے۔انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ روز سینیٹ اور قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد وزیراعظم کی ارسال کردہ سمری پر صدر مملکت کے دستخط کے نتیجے میں 26ویں آئینی ترمیمی بل قانون بن گیا ہے۔بل کی منظوری پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئےجاری کردہ ایک بیان میں آئی سی جے نے کہا کہ یہ ترمیم عدلیہ کی آزادی، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ایک دھچکا ہے۔آئی سی جے کے سیکرٹری جنرل سینٹیاگو کینٹن نے کہا کہ تبدیلیوں سے عدالتوں میں تعیناتیوں اور عدلیہ کے انتظامی معاملات پر سیاسی اثر و رسوخ میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ تبدیلیاں ریاست کے دیگر اداروں کی طرف سے زیادتیوں کیخلاف عدلیہ کی آزادانہ اور مؤثر طور پر جانچ پڑتال اور انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے کام کرنے کی صلاحیت کو ختم کرتی ہیں۔ آئی سی جے نے اس عجلت پر بھی تنقید کی جسکے ساتھ یہ بل قانون بنایا گیا اور کہا کہ مسودے میں ترامیم کو خفیہ رکھا گیا اور ان ترامیم کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے اور منظور کرنے سے پہلے ان پر عوامی سطح پر مشاورت نہیں کی گئی۔

متعلقہ خبریں