1. Home
  2. Blogs
  3. News

دسمبر 24, 2024

فوجی عدالتوں سے سزاؤں پر امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین کے بیانات پر پاکستان کا دوٹوک جواب

فوجی عدالتوں سے سزاؤں پر امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین کے بیانات پر پاکستان کا دوٹوک جواب
پاکستان نے فوجی عدالتوں سے متعلق بیرون ممالک کے تبصروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان انسانی حقوق کے بین الاقوامی معیارات کو مکمل طور پر تسلیم کرتا ہے۔تفصیلات کے مطابق 9 مئی کے مجرموں کی فوجی عدالتوں سے سزاؤں بارے امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین کے بیانات پر ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کا قانونی نظام عالمی معاہدوں کے مطابق ہے۔فوجی عدالتوں کے حالیہ فیصلوں پر امریکی، برطانوی اور یورپی یونین بیانات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں دفتر خارجہ کی ترجمان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان انسانی حقوق کی اپنی تمام بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا قانونی نظام بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون سے مطابقت رکھتا ہے، ہمارے قانون نظام میں شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے کی دفعات بھی شامل ہیں، قانون نظام میں اعلیٰ عدالتوں کے ذریعے عدالتی نظرثانی کے نظام موجود ہے، ہمارے نظام میں انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے فروغ اور تحفظ کی ضمانت دی گئی ہے۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ یہ فیصلے پارلیمنٹ کے ذریعے منظور شدہ قانون اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلوں کے تحت کیے گئے ہیں، پاکستان جمہوریت کے اصولوں، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کے فروغ کے لیے تعمیری اور نتیجہ خیز مذاکرات پر یقین رکھتا ہے۔دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم جی ایس پی پلس اسکیم اور بنیادی بین الاقوامی انسانی حقوق کنونشنز کے تحت اپنے وعدوں پر عمل درآمد کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں اور بغیر کسی امتیاز اور دوہرے معیار کے بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کو برقرار رکھنے کے لیے یورپی یونین سمیت اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے۔واضح رہے کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث مجرموں کو فوجی عدالتوں سے سزائیں سنائے جانے پر امریکا نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔اس سے قبل یورپی یونین پر ان فیصلوں پر تشویش کا اظہار کرچکا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں عام شہریوں کو فوجی عدالتوں سے سزائیں بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔اس کے علاقہ برطانیہ نے اپنے ردعمل میں کہاکہ اس طرح کی کارروائیاں انصاف کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہیں اور عوامی حقوق کی پامالی کرتی ہیں۔

متعلقہ خبریں