1. Home
  2. Blogs
  3. News

جولائی 27, 2024

حکومت خام خیالی میں نہ رہے، عوام کا حق لیے بغیر دھرنا ختم نہیں ہو گا، حافظ نعیم الرحمان

بجلی کے بلوں میں اضافے، آئی پی پیز اور مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کا لیاقت باغ میں جاری دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے۔ دھرنے کے شرکا نے رات مری روڈ پر گزاری اور صبح شرکا کی تواضع کی گئی۔جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت فسطائیت سے باز نہ آئی تو دھرنے کا رُخ کسی اور طرف بھی ہوسکتا ہے، حکومت خام خیالی میں نہ رہے، عوام کا حق لیے بغیر دھرنا ختم نہیں ہو گا۔لیاقت باغ راولپنڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 25 کروڑ عوام کو حق ملے بغیر دھرنا ختم نہیں ہوگا۔ ہمارا کوئی ذاتی مقصد نہیں آئی پیز کو لگام دینا چاہتے ہیں۔ آئی پیز خون نچوڑ رہی ہیں ان کی معیاد ختم ہو چکی ہے۔ ہم چاہتے تو ڈی چوک پہنچتے اور یہ دھرنا سبوتاژ کرتے لیکن ہم نے ایسا نہیں ہونے دیا۔ حکومت خام خیالی میں نہ رہے ہم یہاں سے نہیں جائیں گے۔ ابھی مزید قافلوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سول اور فوجی بیورو کریسی جاگیردار سرمایہ دار ہم پر اپنی معاشی پالیسیاں مسلط کرتے ہیں۔ اب انڈسٹری والے تاجر بھی بل نہیں دے سکتے۔ ہم بجلی کی قیمت کم کرنا چاہتے ہیں۔ راولپنڈی ، لاہوراور فیصل آباد میں تاجرکہتے ہیں ہم انڈسٹری نہیں چلا سکتے۔ ملک میں حکمران انارکی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ اگر مذاکرات کو درست نہیں کریں گے۔ بجلی کے بل کم نہیں کریں گے اور تنخواہ دار سلیب ختم نہیں کریں گے ہمارا دباؤ بڑھتا چلا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار ہورہا ہے کہ صنعت کار اپنے بجلی کے بلوں کی قسطیں بنوارہے ہیں، ہم یہاں عوام کا حق لیں گے،اس کے بغیر یہ دھرنا ختم نہیں ہوگا، یہ دھرنا تاریخی انقلاب میں تبدیل ہوجائے گا، ایک فیکٹری بند ہونے سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہوتے ہیں ہم نے پرامن سیاسی مظاہرے کا فیصلہ کیا ہے ۔حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ سارے لوگ کہتے ہیں کہ ہمیں ڈی چوک جانا چاہیے، ہم چاہتے تو ڈی چوک پہنچ جاتے اور فساد ہوتا، یہ چاہتے تھے کہ پولیس کو ہمارے سامنے کریں، یہاں بیٹھ کر اپنی قوم اور نوجوان سے بات کریں گے،اگر حکومت سمجھتی ہے کہ دھرنا یہاں مری روڈ پر چلے گا تو خام خیالی ہے، اگر سنجیدگی سے بجلی کے بلوں کو کم نہیں کیا گیا تو دھرنا آگے بڑھے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم بتائیں گے کہ معیشت کیسے چلانی ہے۔ یہ دھرنا یہاں نہیں رہے گا پورے ملک میں پھیلے گا۔ لوگوں کو ریلیف دینا ہوگا۔ ہماری مشاورت کا عمل جاری ہے پھر مزید بات کریں گے۔ لیاقت بلوچ کو ذمہ دار بنایا ہے۔ حکومت نے جس بندے کا نام دیا ہے وہ ملک میں نہیں ہے۔ یہ حکومت کی سنجیدگی ہے۔ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور لیاقت بلوچ سے بات کرے۔عوام کو ریلیف دینا ہوگا ٹالنے کے لیے کوئی بات نہ کرے۔ ڈی چوک جانا کوئی پرابلم نہیں جب چاہیں گے سارے آپشن کھلے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر مطالبات نہیں مانیں گئے تو یہ دھرنا آگے بڑھے گا، پھیلے گا، پورے ملک میں جائے گا، ملک اس کی پشت پر کھڑا ہوگا، یہ دھرنا ہر شخص کی آواز ہے، ہم مایوسی اور انارکی کو نہیں پھیلنے دیں گے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

متعلقہ خبریں