1. Home
  2. Blogs
  3. News

دسمبر 4, 2024

عوام کے شدیداحتجاج کے بعد جنوبی کوریا میں مارشل لا ءکے نفاذ کا فیصلہ واپس

عوام کے شدیداحتجاج کے بعد جنوبی کوریا میں مارشل لا ءکے نفاذ کا فیصلہ واپس
جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے ملک میں ایمرجنسی مارشل لا ءنافذ کیا تھا جسے انہوں نے 6 گھنٹے بعد واپس لے لیا، پارلیمنٹ میں ووٹنگ کے بعد جنوبی کوریا میں مارشل لا کالعدم ہوگیا تھا۔تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کے عوام نے مارشل لا ءکا دھڑن تختہ کردیا،جنوبی کوریا میں صدر کی جانب سے مارشل لا نافذ کیے جانے کے بعد عوام سڑکوں پر نکل آئےاور صدر یون سک یول کی جانب سے لگائے گئے مارشل لاء کو ناکام بنا دیا ہے، مارشل لاء کا اعلان ہوتے ہی ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور ملک کی پارلیمان کے لیے ایک طاقت ور ہاتھ بن گئے۔ جس کے بعد ارکان پارلیمان نے ووٹ کی طاقت سے اس فرمان کو ”غلط اقدام“ قرار دیا اور مارشل لاء پر قدغن لگایا۔ملک میں مارشل لا کے نفاذ کے خلاف سخت ردعمل دیکھنے میں آیا، جنوبی کوریا کے اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے بھی شدید مخالفت سامنے آئی، 300 اراکین پر مشتمل پارلیمنٹ کے ایوان میں 190 ارکان نے مارشل لا کے خلاف ووٹ دیا تھا۔صدر کے فیصلے کے خلاف عوام سڑکوں پر نکل آئی تھی، جس کے بعد پولیس اور فوج کے خصوصی دستوں نے پارلیمنٹ کے داخلی راستوں کو بند کر دیا تھا، اور اراکین کو پارلیمنٹ میں داخل ہونے سے روکا تھا، مگر اراکین پولیس کے حصار کو توڑ کر پارلیمنٹ میں داخل ہو گئے تھے۔صدر یون سک یول نے کہا کہ مارشل لا منسوخ کر دیا گیا ہے اور فوج بھی واپس بلا لی ہے اب قومی اسمبلی اراکین اشتعال انگیزیاں بند کریں۔اپوزیشن کی جماعتوں نے صدر سے فوری طور پر استعفیٰ دینے کا مطالبہ کر دیا ہے، اپوزیشن رہنما کا کہنا ہے کہ اگر صدر نے استعفیٰ نہ دیا تو ان کے خلاف مواخذے کی کارروائی کی جائے گی۔مارشل لا کی منسوخی کے بعد فوج بھی بیرکوں میں واپس چلی گئی ہے جبکہ ملک میں معطل انٹرنیٹ بھی بحال کر دیا گیا ہے۔رپورٹس کے مطابق دارالحکومت سیئول میں شہریوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہے اور مارشل لا کے فیصلہ واپس لینے پر جشن منایا ۔

متعلقہ خبریں